ناظم جوکھیو کے ورثا کی جانب سے سیشن کورٹ ملیر میں حلف نامہ جمع کروادیا گیا، حلف نامہ ناظم جوکھیو کی والدہ ،اہلیہ اور بچوں کی جانب سے جمع کرایا گیا، حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے ساتھ صلح ہوچکی ہے کیس ختم کرنے پر کوئی اعتراض نہیں، عدالت نے قانونی ورثا سے متعلق اخبار میں اشتہار شائع کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے نادرا سے بھی آئندہ سماعت تک رپورٹ طلب کرلی، سیشن کورٹ ملیر نے کیس کی سماعت 15 اکتوبر تک ملتوی کردی، ناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں اور ملزمان پر آج فرد جرم عائد ہونی تھی، یاد رہے کہ 27 سالہ ناظم جوکھیو کو 3 نومبر 2021 کو کراچی کے ضلع ملیر میں جام اویس کے فارم ہاؤس میں تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا تھا،
Search This Blog
Saturday, September 24, 2022
Wednesday, September 21, 2022
عقاب جیسی نظر اور چیتے جیسی پھرتی رکھنے والے پاک فوج کے ایسے کمانڈوز جنہوں نے قوم کا سر فخر سے بلند کردیا
عقاب جیسی نظر اور چیتے جیسی پھرتی رکھنے والے پاک فوج کے ایسے کمانڈوز جنہوں نے قوم کا سر فخر سے بلند کردیا | |||||||||||||||||||||||||
|
حضرت سید عبداللہ شاہ غازیؒ کی زندگی اور شہادت سے جڑے حیران کن واقعات
حضرت سید عبداللہ شاہ غازی ؒ کو والی کراچی بھی کہا جاتا ہے۔ ہم بچپن سے سنتے آرہے ہیں کہ ان کی کرامات کی وجہ سے کراچی سمندری طوفانوں سے بچا ہوا ہے۔ صوفیاء کرام، اولیاء اور بزرگان دین اللہ کی طرف سے محبت کے زریعے انبیاء کرام کے کام کو تکمیل دیتے ہیں اور یہ مختلف علاقوں میں اللہ کی طرف سے معمور کئے جاتے ہیں۔ حضرت سید عبداللہ شاہ غازی کی تاریخ انتہائی دلچسپ ہے آئیے جانتے ہیں۔
آپ ؒ نے سندھ میں جب اپنے قدم رکھے تو ایک پہاڑ جس پر آپ کا مزار ہے وہ سمندر کے پانی میں گھرا ہوا تھا۔ پیدل چل کر پہاڑ پر جانا مشکل تھا وہ آپ کے چلے کی جگہ تھی۔ کہا جاتا ہے اور عام مشہور بھی ہے کہ آپؒ نے سمندر کو حکم دیا پیچھے ہٹ جاؤ سمندر پیچھے ہٹ گیا۔ یوں سمندر نے زمین چھوڑ دی یعنی سمندر پر بھی ان کی حکمرانی تھی۔ کراچی والوں کا خیال ہے کہ ان ہی کی دعاؤں سے کراچی سمندری آفات سے بچا ہوا ہے یہ شاید اس شہر کی خوش قسمتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انھیں یہاں بسایا۔
حضرت سید عبداللہ شاہ غازیؒ کی ولادت با سعادت اٹھانویں ہجری مدینہ طیبہ میں ہوئی۔ آپؒ نسبتاً سید سادات ہیں آپ کے پر دادا حضرت سید حسن مثنیٰ بن امام حسن بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے۔ اس طرح آپ حسنی حسینی کہے جاتے ہیں۔ آپؒ کا لقب "الاشتر "تھا یعنی اونٹ چلانے کا ماہر۔ آپؒ کا شجرہ مزار پر نسب ہے۔ آپ ؒ کی زندگی جہاد فی سبیل اللہ میں گزری۔ مجاہد ہونے کے سبب آپ کو غازی کا لقب ملا۔ آپؒ نے اپنی ابتدائی تعلیم و تربیت اپنے والد اور اس وقت کے مشہور محدث حضرت محمود زکیاء ؒسے لی۔
آپ ؒ 138 ہجری میں سندھ تشریف لائے۔ سندھ میں بے شمار صوفیاء کرام دعوت تبلیغ کے لئے آئے۔ آپ خلیفہ منصور عباسی کےعہد حکومت میں سندھ آئے۔ آپ کے وقت عباسیوں اور علویوں کے مابین خلافت کی کشمکش جاری تھی۔ اس وقت آپ گھوڑوں کے تاجر کے طور پر سندھ میں داخل ہوئے تھے، خلافت کی وجہ سے سادات کو نشانہ بنایا جا رہا تھا اس لئے آپؒ نے دین کی تبلیغ کے لئے یہ راستہ اپنایا تاکہ حکمرانوں کی مخالفت سے بچے رہیں اور دین کا کام بھی جاری رکھیں۔ لوگ جوق در جوق آپ کی دعوت تبلیغ میں داخل ہونے لگے۔
اولیاء اور صوفیا کرام کا پیغام تو محبت ہوتا ہے انھیں اقتدار سے کیا لینا دینا۔ اس وقت کے سندھ کے گورنرعمر بن حفس کو ان کے خلاف بھڑکانے کی بہت کوشش کی گئی یہاں تک کہ جب بغداد میں آپ ؒ کے والد عباسی حکومت کے خلاف جہاد کرتے ہوئے شہید ہوگئے تو وہاں سے گورنر سندھ کو آپؒ کو جلد ازجلد گرفتار کر کے خلیفہ منصور کے دربار میں حاضر کرنے کا حکم جاری کیا گیا لیکن گورنر سندھ جو خود آپؒ کے اسیر تھے انھوں نے آپؒ کو سندھ کی ساحلی پٹی پر واقع ریاست بھیجنے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہاں کا راجہ اسلامی حکومت کا اطاعت گزار تھا تاکہ آپؒ کی باحفاظت اپنا کام جاری رکھیں۔
راجا نے آپؒ کی انتہائی تعظیم کی اور اس طرح تبلیغ جاری رہی۔ گورنر حفس کو اس حرکت کی بناء پر معزول کر دیا گیا اور نئے گورنر حشام بن عمر کو نیا گورنر بنایا گیا لیکن وہ بھی سادات کی تعظیم کرنے والا تھا۔ اسی دوران سندھ کے ایک علاقے میں حکومت کے خلاف بغاوت ہو گئی۔ گورنر نے اس بغاوت سے نمٹنے کے لئے اپنے بھائی سفیر بن عمر کو بھیجا۔ ساحلی علاقے میں حکومتی لشکر نے آپؒ کے لشکر کو باغیوں کا لشکر سمجھ کر حملہ کر دیا آپؒ جنگ نہیں چاہتے تھے لیکن اسی لڑائی میں آپؒ کو شہید کر دیا گیا۔اس حوالے سے جو ایک روایت عام ہے وہ یہ کہ شہادت کے بعد آپؒ کے مرید آپؒ کا جسد خاکی لے کر اسی علاقے میں روپوش ہو گئے یہاں پینے کا پانی میسر نہیں تھا ایک دن آپؒ اپنے ایک مرید کے خواب میں آئے اور چشمے کی بشارت دی یہ وہ ہی چشمہ ہے جو آج بھی مزار کے نیچے جاری و ساری ہے، سمندر کے دامن میں میٹھے پانی کا چشمہ ایک معجزہ ہی ہے جس سے اللہ تعالیٰ اپنے چنے ہوئے بزرگوں کو نوازتا ہے۔ آپؒ کی شہادت ایک سو اکاون ہجری میں ہوئی۔ آج بھی آپؒ کے عقیدت مندوں کا آپؒ کے مزار پر تانتا بندھا ہوا ہوتا ہے۔ یہ مزار کراچی کے لینڈ مارک کی حیثیت رکھتا ہے۔
Monday, September 19, 2022
سندھ میں آٹا 200 روپے فی کلو ہونے کا اندیشہ، تاجروں نے خبردار کردیا
سندھ حکومت کی جانب سے فی کلو گندم کی سپورٹ پرائس میں اچانک 45 روپے اضافے کے باعث آٹے کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہو گیا ہے، حکومت سندھ کی جانب سے گندم کی سپورٹ پرائس میں یکدم 45 روپے فی کلو اضافہ کردیا گیا، جس کے بعد صوبے میں آٹے کی قیمت میں بھی ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے، اس حوالے سے چیئرمین ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن عبدالروف ابراہیم کا کہنا تھا کہ قبل از وقت سپورٹ پرائس مقرر کرکے مڈل مین کو فائدہ دیا گیا ہے، رؤف ابراہیم کے مطابق گندم کی سپورٹ پرائس بڑھنے سے اندرون سندھ گندم کی ذخیرہ اندوزی ہوئی، حکومت سے درخواست ہے کہ آٹے کی قیمت کم کرنے کیلئے 24 گھنٹے میں گندم کا کوٹہ ریلیز کیا جائے، چیئرمین ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن نے کہا عندیہ دیا کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آٹا 200 روپے کلو ہوسکتا ہے
Sunday, September 18, 2022
سیلاب کے بعد بیماریوں اور اموات کی صورت میں دوسری آفت کا خطرہ
ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ سیلاب کے بعد پاکستان کو بیماریوں اور اموات کی صورت میں دوسری آفت کا خطرہ ہے۔سربراہ عالمی ادارہ صحت ٹیڈروس نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لاکھوں افراد کی زندگیاں اس وقت خطرے میں ہیں۔سیلاب کے بعد پاکستان کو بیماریوں اور اموات کی صورت میں دوسری آفت کا خطرہ ہے، ان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے پاکستان میں صحت کے نظام کو شدید متاثر کیا ہے۔ صحت کے مراکز سیلاب میں ڈوب گئے ہیں ۔سربراہ عالمی ادرہ صحت نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگ غیر محفوظ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ جس سے ہیضہ اور دیگر بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔یہ بھی پڑھیں:ان کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت پاکستان کیلئے امداد کی نئی اپیل جاری کرے گا۔ ٹیدروس نے دنیا بھر کےعطیات دینے والوں سے زندگیاں بچانے کے لیے دل کھول کر امداد کی گزارش کی ہے،
Subscribe to:
Comments (Atom)
Featured Post
ایران کا صبح سویرے اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ، بلیسٹک، ہائپر سونک میزائلوں اور ڈرونز کا استعمال، 8 افراد زخمی، 200 سے زائد زخمی
ایران نے اسرائیلی لڑاکا طیاروں کو تیل فراہم کرنے والی تنصیبات کو نشانہ بنایا، حملے سے حیفہ میں ریفائنریز میں آگ لگ گئی وعدہ صادق سوم کے تحت...
-
حب (نامہ نگار) حبکو پاور پلانٹ گوٹھ قادر بخش گدور کے قریب فائرنگ کرکے پالاری برادری کے دو سگے بھائیوں کو قتل کردیا گیا، مقتول سگ...
-
محکمہ اطلاعات سندہ جامشورو، 4 مارچ 2021 ڈسٹرکٹ انفارميشن آفيس جامشورو کے سابق اسٹينوگرافر عبدالرزاق خاصخيلی کے اچانک انتقال پر ...
-
گھوٹکی میں ساوند اور سندرانی قبیلے کے درمیان چلنے والا تنازع دو سال بعد جرگے کے ذریعے حل ہوگیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق تنازع کا ح...